the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے


اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے واضح کیا ہے کہ جب تک ارض فلسطین پرصہیونیوں کا ناجائز قبضہ برقرار ہے، تک اسرائیل کو بھی کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہوگا۔ آخری فلسطینی پناہ گزین کی وطن واپسی اور آباد کاری تک صہیونیوں کے ناجائز قبضے کے خلاف جدو جہد جاری رہے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار اتوار کے روز غزہ اسلامی یونیورسٹی
کے زیراہتمام ’’مسلم دنیا اور صہیونیت کے درمیان کشمکش کا مستقبل‘‘ کے عنوان سے خطاب کےدوران کیا۔ انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں گذشتہ ہفتے فلسطینی نوجوان معتز حجازی کے ایک انتہا پسند یہودی ربی یہودا گلیک پرقاتلانہ حملے کی تعریف کی اورکہا کہ یہ کارروائی قابل تعریف ہے۔

حماس رہ نما نے استفسار کیا کہ بیت المقدس اور اہالیان بیت المقدس کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم کیا  دہشت گردی نہیں۔ ہمارے وطن کی سرزمین پرقبضہ کیا دہشت گردی نہیں۔ مقدس مقامات کی بے حرمتی کیا دہشت گردی نہیں، مسجد اقصیٰ کی بندش اور اس پرانتہا پسندوں کی یلغار دہشت گردی نہیں۔ کیا صرف فلسطینی دہشت گرد ہیں جو اپنے دفاع کے لیے بندوق اٹھانے پر



مجبور ہیںـ

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی اسلام کی عظمت اور اس کی سربلندی کے لیے جدو جہد کرنے والوں کا دارالحکومت ہے۔ ایک طرف پورا مغرب اورصہیونی قوتیں فلسطینیوں کے خلاف مجتمع ہیں۔ اس کے خلاف دوسری طرف مٹھی بھر فلسطینی بہادر قوم نے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دور حاضر کی سب سے خطرناک برائی غاصب ریاست سے تعلقات کی دعوت دینا ہے۔

سابق فلسطینی وزیراعظم نے عالم اسلام، عرب ممالک اور عالمی برداری پر زور دیا کہ وہ بیت المقدس، مسجد اقصیٰ کے دفاع اور فلسطین کی آزادی کے لیے ایک مربوط اور مبسوط حکمت عملی وضع کریں اور اس کی روشنی میں عملی اقدامات کیے جائیں۔ محض مذمتی بیانات سے فلسطین آزاد نہیں ہوسکتا اور نہ ہی قبلہ اول کو یہودیوں کی ریشہ دوانیوں سے بچایا جاسکتا ہے۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ برطانوی سامراج اور عالمی اوباشوں کے اشتراک سے ارض فلسطین پر یہودیوں کے قومی وطن کی منظوری کے بدنام زمانہ معاہدہ بالفور کو ایک سو سال بیت گئے ہیں مگرصہیونی ریاست فلسطین  میں اپنا وجود کا حق تسلیم کرانے میں ناکام رہی ہے۔ غزہ پراسرائیلی حملے کے بعد صہیونی ریاست کی سیاست، سماج، اقتصادیات اور سلامتی سب دائو پرلگ چکے ہیں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.